یوکرین فوری طور پر 30 روزہ جنگ بندی کیلئے تیار ہوگیا

یوکرین اور امریکا نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین نے فوری طور پر 30 روز کے لیے جنگ بندی کے منصوبے کو تسلیم کرلیا ہے۔

خبرایجنسی رائٹرز کی رپورٹ کے مطابق امریکا اور یوکرین نے مشترکہ بیان میں کہا ہے کہ یوکرین نے امریکی منصوبے کے تحت فوری طور پر 30 روز کے لیے جنگ بندی پر اتفاق کرلیا ہے۔

بیان میں کہا گیا کہ یوکرین نے جنگ بندی اور روس مداخلت کے بعد پائیدار امن کی بحالی کے لیے اقدامات کے امریکی منصوبے کو تسلیم کرلیا ہے۔

امریکا کے سیکریٹری اسٹیٹ مارکو روبیو نے کہا کہ وہ اب روس کو پیش کش کریں گے اور اب گیند روس کے کورٹ میں ہے۔

ان کا کہنا تھا کہ صدر ٹرمپ چاہتے تھے یہ جنگ پہلے ہی ختم ہوجانی چاہیے تھی تاہم ہمیں امید ہے کہ روس اس کا جواب جتنا ممکن ہو جلد ہاں میں دے گا تاکہ ہم اس کے دوسرے مرحلے میں داخل ہوں جو حقیقی مذاکرات ہیں۔

رپورٹ کے مطابق یوکرین کے صدر زیلنسکی بھی سعودی عرب میں موجود ہیں لیکن انہوں نے مذاکرات میں حصہ نہیں لیا تاہم انہوں نے کہا کہ جنگ بندی ایک مثبت تجویز ہے۔

زیلنسکی نے بتایا کہ جنگ بندی ایک مثبت منصوبہ ہے جو محاذ پر تنازع سے متعلق ہے اور اس میں فضائی اور بحری جنگ شامل نہیں ہے۔

زیلنسکی کے قریبی ساتھی نے بتایا کہ ملاقات کے دوران امریکی عہدیداروں کے ساتھ یوکرین کے لیے سیکیورٹی کی ضمانت کے مختلف پہلوؤں پر بھی بات کی گئی ہے تاہم اس کی تفصیل نہیں بتائی۔

مشترکہ بیان میں بتایا گیا کہ سعودی عرب میں ملاقات کے دوران دونوں فریقین یوکرین میں معدنیات کے حوالے سے جامع معاہدے کو جلد از جلد مکمل کرنے پر بھی اتفاق کرلیا ہے۔

یوکرین کے صدر نے اس حوالے سے کہا کہ امریکا اور یوکرین معدنیات سے متعلق معاہدے کو بھی حتمی شکل دینے کے لیے کام کریں گے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل وائٹ ہاؤس میں یوکرین کے صدر زیلنسکی اور امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے درمیان جنگ بندی کے حوالے سے تلخ کلامی ہوئی تھی اور مذاکرات مکمل کیے بغیر زیلنسکی اپنا دورہ امریکا ادھورا چھوڑ کر واپس ہوگئے تھے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں