مصنوعی ذہانت (اے آئی) جہاں روز مرہ زندگی میں انسانوں کے کام آرہا ہے وہیں یہ ٹول میاں بیوی کے درمیان صلح کروانے کا بھی ذریعہ بن گیا ہے۔
جیسے جیسے اے آئی ٹیکنالوجی تیزی سے ترقی کر رہی ہے وہیں اب شادی شدہ جوڑے اپنے تعلقات کو محفوظ رکھنے اور اس کے حل کیلیے چیٹ جی پی ٹی کا رخ کر رہے ہیں۔
میڈیا رپورٹ کے مطابق حال ہی میں ایک واقعہ پیش آیا جب امریکی جوڑے کے درمیان جھگڑا ہوا اور بات طلاق تک پہنچی تو چیٹ جی پی ٹی نے میدان میں آکر مسئلے کو حل کیا۔ ڈوم ورساکی Dom Versaci اور ایبیلا بالا Abella Bala کی اوپن اے آئی چیٹ جی پی ٹی نے مدد کی۔
نیویارک پوسٹ کے مطابق جوڑا چھ ماہ سے اپنے مسائل حل کرنے کے لیے چیٹ جی پی ٹی کا استعمال کر رہا ہے۔
رپورٹ کے مطابق 36 سالہ خاتون ایبیلا بالا نے دی پوسٹ کے ساتھ ایک انٹرویو میں کہا کہ چیٹ جی پی ٹی نے ہمارے تعلقات کو محفوظ بنایا جو لاس اینجلس کی ایک متاثر کن ٹیلنٹ مینیجر بھی ہیں۔
رپورٹ میں کہا گیا کہ چیٹ جی پی ٹی کے پریمیم پیکج کے لیے صرف 20 ڈالر ماہانہ ادائیگی میں اے آئی ٹول نے جوڑے کو ایک دوسرے سے رابطے کے لیے مفید مشورے دیے۔ اس سستے اے آئی ٹول نے لاس اینجلس سے تعلق رکھنے والے جوڑے کو اپنے اختلافات کو آسانی سے دور کرنے میں مدد کی ہے، جس سے انہیں مہنگی تھراپی کے بغیر ایک دوسرے کو بہتر طور پر سمجھنے میں مدد ملی۔
خاتون کا کہنا تھا کہ چیٹ جی پی ٹی جھگڑوں کو صلح میں بدلنے میں حیرت انگیز طور پر کام کرتا ہے، ہم میں سے کوئی بھی اے آئی چیٹ بوٹ سے بحث نہیں کرنا چاہتا۔ خاتون کے شوہر نے کہا کہ تھراپی مہنگی ہے، اور بعض اوقات آپ کو صرف ایک غیر جانبدار شخص کی ضرورت ہوتی ہے جو آپ کو بتائے کہ کون غیر معقول ہے۔
امریکا میں متعدد جوڑے ایک سستے آپشن کے طور پر روبو تھراپی کی طرف رجوع کر رہے ہیں۔ روایتی تھراپی بہت مہنگی ہو سکتی ہے، نیویارک میں تھراپی کچھ سیشنز کی لاگت 400 ڈالر سے زائد ہے، اس لیے بہت سے جوڑے چیٹ بوٹس کو زیادہ سستی انتخاب کے طور پر استعمال کر رہے ہیں