کینیڈین ذرائع ابلاغ نے وزیراعظم جسٹن ٹروڈو کا پارٹی اور اپنے عہدے سے آج مستعفی ہونے کا امکان ظاہر کیا ہے۔
”دی گلوب اینڈ میل“ نے ذرائع کے حوالے سے خبر دی ہے کہ ان کی لبرل پارٹی کے اندر سے مسلسل عہدہ چھوڑنے کے بڑھتے ہوئے مطالبات کے درمیان تنازعات میں گھرے کینیڈا کے وزیر اعظم جسٹن ٹروڈو پیر کو لبرل پارٹی کے رہنما کے عہدے سے مستعفی ہو سکتے ہیں۔
تاہم، یہ واضح نہیں ہے کہ آیا ٹروڈو فوری طور پر مستعفی ہو جائیں گے یا نئے رہنما کے انتخاب تک وزیر اعظم کے عہدے پر رہیں گے۔
یہ پیشرفت ایسے وقت سامنے آئی ہے جب پولز سے پتہ چلا ہے کہ رواں سال اکتوبر میں ہونے والے وفاقی انتخابات میں ٹروڈو کی پارٹی اپوزیشن کنزرویٹو سے بری طرح ہار جائے گی۔
2013 میں، ٹروڈو نے لبرل پارٹی کے رہنما کے طور پر اس وقت عہدہ سنبھالا جب پارٹی گہری مشکلات میں تھی اور پہلی بار ہاؤس آف کامنز میں تیسرے نمبر پر آئی تھی۔
ٹروڈو کے استعفے کے بعد ممکنہ طور پر ایک ایسی حکومت قائم کرنے کے لیے مطالبات کیے جا سکتے ہیں جو اگلے چار سالوں کے لیے منتخب صدر ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ سے نمٹنے کے قابل ہو۔
ایک ذرائع نے دی گلوب اینڈ میل کو بتایا کہ ٹروڈو نے وزیر خزانہ ڈومینک لی بلینک سے بات چیت کی کہ آیا وہ عبوری رہنما اور وزیر اعظم کا عہدہ سنبھالنے کے لیے تیار ہوں گے۔ تاہم اگر لی بلینک نے لبرل قیادت کے لیے انتخاب لڑنے کا منصوبہ بنایا تو یہ منصوبہ ناقابل عمل ہو سکتا ہے۔
بحر اوقیانوس، اونٹاریو اور کیوبیک کاکسز نے اشارہ دیا ہے کہ زیادہ تر رہنما ٹروڈو کی حمایت نہیں کریں گے۔ تینوں علاقوں میں 153 میں سے 131 نشستیں ہیں جو لبرل پارٹی کے پاس ہاؤس آف کامنز میں ہیں۔