ضلع کرم میں کشیدہ حالات کے باعث دفعہ 144 نافذ کردی گئی، جلسے، جلوس اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی عائد کردی گئی، امن خراب کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا بھی فیصلہ کرلیا گیا۔
کرم میں امن خراب کرنیوالوں کیخلاف کریک ڈاؤن کا فیصلہ کرلیا گیا جبکہ ضلع بھر میں کشیدہ صورتحال کے باعث دفعہ 144 بھی نافذ کردی گئی، جلسے، جلوس اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
کوہاٹ میں اعلیٰ سطح کا اجلاس 4 گھنٹے جاری رہا، جس میں امن و امان کی صورتحال سے متعلق اہم فیصلے کئے گئے۔
رپورٹ کے مطابق ضلع کرم کے موجوہ حالات کے تناظر میں دفعہ 144 نافذ کردی گئی، ضلع بھر میں جلسے جلوس اور اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی۔
اجلاس میں فیصلہ کیا گیا ہے کہ کرم واقعے میں ملوث ملزمان کو کسی صورت نہیں چھوڑا جائے گا، ملزمان کیخلاف سخت کارروائی ہوگی، کرم کا امن خراب کرنے والوں کیخلاف کریک ڈاؤن کیا جائے گا۔
نوٹیفکیشن میں کہا گیا ہے کہ کرم میں دہشت گرد امن معاہدہ خراب کرنے کی کوشش کر رہے ہیں، امن معاہدہ خراب کرنے کی کوشش کی وجہ سے دفعہ 144 نافذ کی گئی۔
ضلع کرم میں امدادی قافلے پر فائرنگ کے نتیجے میں ڈپٹی کمشنر سمیت متعدد افراد زخمی ہوئے تھے، جس کے بعد کوہاٹ میں اہم اجلاس طلب کیا گیا جس میں چیف سیکریٹری، آئی جی پولیس اور عسکری حکام نے شرکت کی۔
ڈی سی کرم پر فائرنگ کے واقعے کا مقدمہ تھانہ سی ٹی ڈی میں درج کرلیا گیا، ایف آئی آر مقامی پولیس کی روزنامچہ رپورٹ پر درج کرلی گئی، مقدمہ میں 5 افراد کو نامزد کیا گیا ہے۔
متن کے مطابق ڈی سی کانوائے کے انتظامات چیک کرنے جب صدہ سے بگن کی طرف آرہے تھے، دہشت گرد حملے میں ڈی سی جاوید اللہ محسود، کانسٹیبل اور تین ایف سی کے اہلکار زخمی ہوئے، حملے میں سرکاری گاڑیوں کوبھی نقصان پہنچا۔
متن میں بتایا گیا ہے کہ ایف آئی آر میں دہشت گردی سمیت مختلف 6 دفعات شامل کی گئی ہیں۔