متحدہ عرب امارات جانے والے پاکستانیوں کیلئے لازمی شرط رکھ دی گئی

سینیٹ کے پینل کو بتایا گیا کہ متحدہ عرب امارات جانے والے تمام پاکستانی مسافروں کی پولیس سے جانچ پڑتال اور تصدیق کی ضرورت ہوگی۔

سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی کے اجلاس کے دوران بیورو آف ایمیگریشن آف اوورسیز ایمپلائمنٹ کے ڈائریکٹر جنرل محمد طیب نے پینل کو بتایا کہ متحدہ عرب امارات کے سفر کا کوئی کیس اب پولیس کی تصدیق کے بغیر اجازت نہیں دی جائے گی۔

سینیٹ کے فیس بک پیج پر ایک پوسٹ میں کہا گیا کہ کمیٹی کے چیئرمین سینیٹر ذیشان خانزادہ نے مزید کارروائی کی ضرورت پر زور دیا کیونکہ لوگ سوال کر رہے تھے کہ ویزہ سے متعلق مسائل کب حل ہوں گے۔

انہوں نے یہ بھی نوٹ کیا کہ ایجنٹوں نے ویزے کے لیے درخواست دیتے وقت تمام ضروریات کو پورا کرنے کا دعویٰ کیا تھا، پھر بھی ویزے جاری نہیں کیے جا رہے تھے۔

خانزادہ نے کہا کہ متاثرین کے لیے اب بھی کافی دباؤ اور بہت سے چیلنجز موجود ہیں اور انہوں نے تعمیل کے بارے میں اپ ڈیٹس کی فراہمی اور مسائل کے حل کے لیے ایک ٹائم لائن تجویز کیا تاکہ عوام کو بہتر طور پر آگاہ کیا جا سکے۔

بیان میں کہا گیا ہے کہ کمیٹی کے دیگر ارکان نے بھی ویزا پابندیوں کی اپ ڈیٹ پر تحفظات کا اظہار کیا۔

وزارت سمندر پار پاکستانیوں اور انسانی وسائل کی ترقی (او پی ایچ آر ڈی) کے سیکرٹری ارشد محمود نے واضح کیا کہ پابندیوں کا مطلب مکمل انکار نہیں ہے۔

انہوں نے وضاحت کی کہ جہاں تک دبئی کا تعلق ہے وہاں کوئی پابندیاں نہیں تھیں اور ہر ملک کے اپنے مقاصد تھے۔ سکریٹری نے اس بات پر زور دیا کہ ہنر مند لیبر پر کوئی پابندی نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں