ناسا نے سنیتا ولیمس اور بچ ولمور کی واپسی میں مزید تاخیر کی تصدیق کی، فروری میں زمین پر واپس آنا ممکن نہیں
بین الاقوامی خلائی اسٹیشن (آئی ایس ایس) پر پھنسے امریکی خلاباز سنیتا ولیمز اور امریکی خلاباز بیری بچ ولمور کو زمین پر لوٹنے کیلئے مزید انتظار کرنا پڑے گا کیونکہ ان کے ریسکیو مشن میں اب ایک اور خرابی آگئی ہے۔
ولیمز اور ولمور کا مشن صرف آٹھ دنوں کیلئے ترتیب دیا گیا تھا لیکن اپنے خلائی جہاز میں تکنیکی مسائل کی وجہ سے وہ آئی ایس ایس میں پھنس گئے ہیں۔
آئی ایس ایس تک پہنچنے کے دوران، اسٹار لائنر خلائی جہاز کے 28 تھرسٹرز میں سے پانچ ناکام ہو گئے اور فروری 2025ء تک ان کی واپسی کا امکان ظاہر کیا جارہا تھا۔
ولیمز اور ولمور اسپیس ایکس کے کریو-9 ڈریگن کیپسول پر زمین پر واپس آنے والے تھے جو فروری 2025ء میں آنے والا تھا۔ تاہم ناسا نے منگل کو کہا کہ کریو-9 اور پھنسے ہوئے خلابازوں کی مدد کرنے کیلئے کریو-10 کو مارچ 2025 سے قبل لانچ نہیں کیا جائے گا۔
ناسا نے کہا کہ منصوبہ میں تبدیلی سے ناسا اور اسپیس ایکس کی ٹیموں کو اس مشن کے لئے نئے ڈریگن خلائی جہاز پر کام کرنے کیلئے مزید وقت مل جائے گا۔ مارچ 2025ء میں ولیمز اور ولمور کو خلا میں تقریباً دس ماہ مکمل ہو جائیں گے۔
کچھ ماہ قبل جاری کی گئی تصاویر میں ان کے وزن میں زبردست کمی کو نوٹس کیا گیا جس نے انٹرنیٹ کو حیرت میں ڈال دیا۔
واضح رہے کہ خلا میں ان کے میٹابولزم میں تبدیلی کی وجہ سے خلابازوں کو زمین پر موجود افراد سے دُگنا کیلوریز کھانی پڑتی ہیں۔
تاہم، ناسا کے اسپیس آپریشنز مشن ڈائریکٹوریٹ کے ترجمان جمی رسل نے یقین دلایا تھا کہ اس وقت آئی ایس ایس پر موجود تمام خلاباز ”اچھی صحت“ میں ہیں اور ”معمولی طبی جانچ“ سے گزر رہے ہیں۔