بلوچستان اسمبلی کے بعد پنجاب میں بھی پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد اسمبلی سیکریٹریٹ میں جمع کروا دی گئی

بلوچستان اسمبلی میں تحریک انصاف پاکستان (پی ٹی آئی) پر پابندی کی قرارداد کی منظوری کی بعد اب ایسی ہی قرارداد پنجاب اسمبلی میں بھی جمع کروادی گئی۔

گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور ہونے کے بعد اب پنجاب اسمبلی میں بھی پی ٹی آئی کیخلاف ایسی ہی قرارداد جمع کروادی گئی ہے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق پنجاب اسمبلی میں تحریک انصاف پاکستان (پی ٹی آئی) پر پابندی کے لیے قرارداد پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں قرارداد جمع کرا دی گئی۔
پابندی کی یہ قرارداد رکن پنجاب اسمبلی رانا محمد فیاض کی جانب سے جمع کرائی گئی ہے۔

پنجاب اسمبلی سیکرٹریٹ میں جمع کروائی گئی قرارداد کے متن کے مطابق پی ٹی آئی انتشاری ٹولہ جو سیاسی جماعت کا دعویٰ کرتا ہے، لہٰذا اس پر پابندی لگا کر 24 نومبر کے ذمہ داروں کو کیفر کردار تک پہنچایا جائے۔

میڈیا رپورٹس کے مطابق جمع کروائی گئی قرارداد پی ٹی آئی کی جانب سے 24 نومبر کو اسلام آباد میں کیے گئے احتجاج کو قومی سلامتی کے اداروں کے خلاف حملہ قرار دیا گیا ہے۔

قرارداد کے متن پی ٹی آئی کو عدالتی فیصلوں کی حکم عدولی کرنے اور عدلیہ سمیت کسی بھی ادارے کی عزت نہ کرنے والی پارٹی بھی قرار دیا گیا ہے۔

بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور
واضح رہے کہ گزشتہ روز بلوچستان اسمبلی میں پی ٹی آئی پر پابندی کی قرارداد منظور کی گئی ہے۔

بلوچستان اسمبلی کے اجلاس کے دوران مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے اراکین صوبائی اسمبلی کی جانب سے پاکستان تحریک انصاف پر پابندی سے متعلق مشترکہ قرارداد منظور کی گئی جبکہ اپوزیشن نے اجلاس کا بائیکاٹ کیا۔

قرارداد کے متن میں کہا گیا کہ 9 مئی کو ملک گیر فسادات بر پا کرنے والی جماعت پی ٹی آئی کی جانب سے ایک مرتبہ پھر پرتشدد کارروائیاں کی جارہی ہیں جو کہ ملک کی تاریخ میں ایک سیاسی انتشاری ٹولے کی شکل اختیار کر چکی ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں