وزیراعظم شہباز شریف نے جمہوریہ چیک کی کمپنیوں کو ٹیکنالوجی اور توانائی سمیت دیگر شعبوں میں سرمایہ کاری کی دعوت دیتے ہوئے مواقع کی نشان دہی کی۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی آذربائیجان کے دارالحکومت باکو میں کلائیمٹ ایکشن سربراہی اجلاس کے موقع پر جمہوریہ چیک کے وزیر اعظم پیٹر فیالا سے ملاقات ہوئی اور وزیر اعظم نے دونوں ممالک کے درمیان دیرینہ تعلقات کا ذکر کیا جو دوطرفہ اور کثیرالجہتی شعبوں پر محیط ہیں۔
دونوں رہنماؤں نے دوطرفہ تعاون بڑھانے کے مواقع بالخصوص اقتصادی ترقی اور مشترکہ علاقائی اور عالمی چیلنجوں سے نمٹنے کے لیے تعاون پر گفتگو کی۔
اعلامیے کے مطابق دونوں رہنماؤں نے پاکستان اور جمہوریہ چیک کی اقتصادی ترقی اور خوش حالی کے لیے تجارتی اور سرمایہ کاری کے تعلقات کو وسعت دینے کی اہمیت پر زور دیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے پاکستان کے اسٹریٹجک محل وقوع اور وسطی ایشیا کے گیٹ وے کے طور پر استعداد پر بھی روشنی ڈالی اور چیک کمپنیوں کو پاکستان میں توانائی، ٹیکنالوجی اور مینوفیکچرنگ سمیت مختلف شعبوں میں سرمایہ کاری کے مواقع سے مستفید ہونے کی دعوت دی۔
پیٹر فیالا اور شہباز شریف نے ملاقات میں باہمی دلچسپی کے علاقائی اور عالمی امور پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا، دونوں رہنماؤں نے علاقائی سلامتی اور پائیدار ترقی جیسے چیلنجز سے نمٹنے کے لیے مستقل کوششوں کی ضرورت پر اتفاق کیا۔
وزیر اعظم شہباز شریف نے اس بات پر زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی حالیہ دور کے اہم ترین مسائل میں سے ایک ہے، جس کے لیے اجتماعی عالمی اقدامات کی ضرورت ہے۔
انہوں نے اس بات کا اعادہ کیا کہ پاکستان موسمیاتی تبدیلیوں سے سب سے زیادہ متاثر ہونے والے ممالک میں سے ایک ہونے کے باوجود ماحولیاتی استحکام اور موسمیاتی اثرات سے بچاؤ کے اقدامات کے فروغ کے لیے پرعزم ہے۔
شہباز شریف نے زور دیا کہ موسمیاتی تبدیلی کے اثرات سے مؤثر طریقے سے نمٹنے، گرین انرجی کو فروغ دینے اور پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے جمہوریہ چیک سمیت بین الاقوامی شراکت داروں کے ساتھ تعاون ضروری ہے۔