ارجنٹائن میں سائنس دانوں نے 16کروڑ 10لاکھ سال قبل ڈائنوسارز کے دور کے مینڈکوں کی ایک بڑی نسل کے لاروا مرحلے کے سب سے قدیم ٹیڈپول کی فوسل باقیات دریافت کی ہیں۔
محققین کا کہنا ہے کہ 16 سینٹی میٹر طویل یہ فوسل مینڈکوں اور ٹوڈز کے ارتقا کی تفصیلات سے آگاہ کرتا ہے، جس سے ظاہر ہوتا ہے کہ آج کے ٹیڈپولز جوراسک دور کے مینڈکوں اور ٹیڈپولز کی مشابہت سے زیادہ حد تک تبدیل نہیں ہوئے ہیں۔ اگرچہ اس سے بھی کوئی قدیم ٹیڈپول فوسل نہیں ملا لیکن ایک اندازے کے مطابق مینڈکوں کے سب سے قدیم فوسل اس سے بھی کئی عرصہ پہلے کے ہیں۔
محققین کے مطابق حال ہی میں دریافت ہونے والا یہ نمونہ جس کا تعلق پہلے سے معلوم نسل نوٹوبتراکس ڈیگیوسٹوئی سے تھا، اتنی اچھی طرح محفوظ ہے کہ اس میں کچھ نرم ٹشوز کی باقیات بھی شامل ہیں جو عام طور پر فوسلز میں نہیں دیکھی جاتی ہیں۔ مثال کے طور پر، ٹیڈپول کی آنکھیں اور اعصاب فوسل میں ان کی جسمانی پوزیشن میں سیاہ نشانات کے طور پر محفوظ ہیں۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ فوسل 2020 میں بیونس آئرس سے تقریباً 2300 کلومیٹر جنوب میں واقع سانتا کروز صوبے میں ڈائنوسار کی باقیات کی کھدائی کے دوران پایا گیا تھا۔
ٹیڈپول کا سر اور اس کے جسم کا زیادہ تر حصہ محفوظ ہے۔ مینڈکوں کی زندگی کا ایک دو مراحل کا چکر ہوتا ہے، جس میں آبی ٹیڈپول لاروا بالغ شکل میں تبدیل ہوجاتا ہے۔ یہ ٹیڈ پول تبدیلی کے آخری مراحل میں تھا۔