موبائل فون اور لیپ ٹاپ کے استعمال سے خطرناک بیماری کا خدشہ

ایک فزیو تھراپسٹ نے خبردار کیا ہے کہ موبائل فونز اور لیپ ٹاپ کا استعمال ڈیمینشیا کے خطرات میں اضافہ کر سکتا ہے۔

ماہر کی جانب سے کیے جانے والے ایک تجزیے میں بتایا گیا کہ ان ڈیوائسز کو استعمال کرتے وقت لوگوں کی جسم کی حالت دماغ تک خون کے بہاؤ کو کم کر سکتی ہے، جو نتیجتاً دماغی کارکردگی مین تنزلی کا سبب بن سکتی ہے۔

ڈاکٹر سولومن ابراہم نے اس معاملے پر کیے جانے والے مطالعوں کا جائزہ لیا اور بتایا کہ سامنے آنے والے شواہد اور کلینیکل ٹرائلز دماغی اور اعصابی صحت پر ممکنہ اثرات کی جانب اشارہ کرتے ہیں۔

ان کا کہنا تھا کہ اپنے سر کو آگے کی جانب پوزیشن میں رکھنے کی وجہ سے (جیسا کے فون پر دیکھتے وقت لوگ کرتے ہیں) شریانوں پر مسلسل دباؤ، شریانوں کے قطر میں دائمی کمی کا سبب بن سکتا ہے جو دماغ کو پہنچنے والے خون کی مقدار میں کمی لا سکتی ہے۔

خون کی ان رگوں میں کسی قسم کی رکاوٹ دماغ میں خون کے بہاؤ کو کم کر سکتی ہے جس کے نتیجے میں دماغ سے متعلقہ متعدد بیماریاں وقوع پذیر ہو سکتی ہیں۔

ڈاکٹر سولومن ابراہم کا کہنا تھا کہ لوگوں کی عمر بڑھنے کے ساتھ الزائمرز بیماری عام ہوجائے گی لیکن یہ تحقیق خراب حالت کی روز مرہ عادات کی جانب اشارہ کرتی ہیں جس میں سر نیچے کر کے اپنے فونز میں دیکھنا اس بیماری کے ممکنہ اضافی کیسز کا سبب ہو سکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں