ورک پرمٹ کے بغیر ترکیہ میں ملازمت کا موقع، مگر کیسے؟

ترکیہ نے ہنر مندوں کی کمی کو دور کرنے کے لیے غیر ملکیوں ہنرمندوں کو ملک میں کام کرنے پر راغب کرنے کی ایک پر کشش پیشکش کی ہے، نئے قوانین کے تحت بعض غیر ملکی کارکنوں کو روایتی ورک پرمٹ کے بغیر ترکیہ میں کام کرنے کی اجازت ہوگی۔
ترکیہ کے سرکاری گزٹ میں شائع ہونے والے متعلقہ ضوابط کے تحت ملک میں غیر ملکی ہنرمندوں کے لیے 3 سال تک ورک پرمٹ کی عارضی چھوٹ بھی شامل ہے، جو ملکی معیشت میں حصہ ڈالنے والے پیشہ ور افراد کو زیادہ سہولت فراہم کرتی ہے۔
میڈیا رپورٹس کے مطابق یہ اقدام عالمی ٹیلنٹ کو راغب کرنے اور مختلف شعبوں میں غیر ملکی کارکنوں پر پابندیوں کو کم کرکے اپنی معیشت کو مضبوط کرنے کے لیے ترکی کی جاری کوششوں کا حصہ ہے۔
ورک پرمٹ کی چھوٹ
نئے قوانین بعض غیر ملکی کارکنوں کو روایتی ورک پرمٹ کے بغیر ترکیہ میں کام کرنے کی اجازت دیتے ہیں، اس رعایت سے فائدہ اٹھانے والے افراد میں پناہ گزین اور عارضی تحفظ کے تحت مقیم افراد بھی اب مخصوص مدت کے لیے اجازت کے بغیر کام کر سکتے ہیں۔
اسی طرح ترکیہ کی معیشت، ثقافت یا ٹیکنالوجی میں پہلے سے حصہ ڈالنے والے ہنر مند پیشہ ور افراد کی 6 ماہ کی سابقہ ​​حد میں توسیع کرتے ہوئے انہیں بھی 3 سال تک ورک پرمٹ کی چھوٹ کا اہل قرار دیا گیا ہے۔
’ترکیہ کے صدارتی ڈائریکٹوریٹ آف کمیونیکیشن سے منظور شدہ صحافی اپنے قیام کی مدت میں 3 سال کی رعایت کے حق دار ہیں، ایتھلیٹس، کوچز، اور کھیلوں سے متعلقہ عملہ جو ترک کلبوں سے درست معاہدوں کے ساتھ ہیں، وہ بھی ورک پرمٹ کی چھوٹ سے فائدہ اٹھاسکتے ہیں۔‘
درخواست کا آسان عمل
نئے ضوابط ورک پرمٹ سے استثنیٰ کے لیے درخواست کے عمل کو آسان بناتے ہیں، غیر ملکی شہریوں کو ترکیہ میں اپنے قانونی قیام کے دوران کسی بھی وقت درخواست دینے کی اجازت ہوگی، تاکہ بار بار تجدید کی ضرورت کم ہو اور ہنر مند غیر ملکی پیشہ ور افراد اپنے کردار پر توجہ مرکوز کرسکیں۔
ٹیک ویزا پروگرام
استثنیٰ کے علاوہ، ترکی نے ایک ٹیک ویزا پروگرام شروع کیا ہے جس کا مقصد تکنیکی پیشہ ور افراد اور کاروباری افراد کو راغب کرنا ہے، یہ پروگرام ایک تیز عمل کے ذریعے 3 سال کا ورک پرمٹ فراہم کرتا ہے، جو 2030 تک ٹیکنالوجی سے متعلق ایک لاکھ اسٹارٹ اپس کو فروغ دینے کے ترکیہ کے ہدف کی حمایت کرتا ہے۔
ہنر مند کارکنوں کے لیے ایک نئی منزل
جب دیگر ممالک اہنی امیگریشن پالیسیوں میں سختی برت رہے ہیں، ترکی ہنر مند پیشہ ور افراد کے لیے ایک پرکشش منزل کے طور پر ابھر رہا ہے۔ تاہم، ممکنہ تارکین وطن کو اس پیشکش پر کوئی بھی فیصلہ کرنے سے پہلے بھارت جیسے ممالک کے مقابلے ترکی میں زندگی گزارنے کے لیے درکار مہنگے اخراجات کو بھی ملحوظ خاطر رکھنا چاہیے۔
خلاصہ یہ کہ ترکیہ کے نئے ورک پرمٹ کی چھوٹ اور ٹیک ویزا پروگرام غیر ملکی کارکنوں کے لیے بیش قیمت مواقع پیش کرتے ہیں حالانکہ ملک میں رہنے اور کام کرنے کے مالی مضمرات کا جائزہ لینا ضروری ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں