بھارت سے تعلق رکھنے والے معروف اسلامی اسکالر ڈاکٹر ذاکر نائیک حکومت پاکستان کی دعوت پر ایک ماہ کے دورے پر گزشتہ روز اسلام آباد پہنچے تھے۔
ذاکر نائیک کا ایئرپورٹ پر پرتپاک استقبال کیا گیا جس کے بعد انہوں نے نائب وزیراعظم اسحاق ڈار سمیت اعلیٰ عہدیداروں سے ملاقاتیں بھی کیں۔
آج قومی اسمبلی کےا سپیکر سردار ایاز صادق نے ڈاکٹر ذاکر نائیک کا پارلیمنٹ ہاؤس میں پرتپاک استقبال کیا اور مسلم امہ کو درپیش چیلنجز اور بین المذاہب ہم آہنگی کے فروغ سمیت اہم امور پر تبادلہ خیال کیا۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک نے پاکستان کے عوام کی جانب سے دکھائی جانے والی محبت اور مہمان نوازی کو سراہتے ہوئے کہا کہ ‘پاکستان کے لوگ واقعی محبت کرنے والے اور خوش آمدید کہنے والے ہیں ہیں’۔
ملاقات کے بعد ڈاکٹر نائیک نے اسپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے ہمراہ قومی اسمبلی کے ہال کا دورہ بھی کیا۔
اس موقع پر ایک اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے امت مسلمہ کے درمیان اتحاد کی ضرورت پر زور دیتے ہوئے مسلمانوں پر زور دیا کہ وہ اپنے اختلافات کو بالائے طاق رکھ کر قرآن و سنت کی روشنی میں متحد ہو جائیں۔
اسپیکر ایاز صادق نے کہا کہ اسلامی تعلیمات امن، بھائی چارے اور ہم آہنگی کے اصولوں پر استوار ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امت مسلمہ کو متحد ہو کر اجتماعی ترقی کے لیے مل کر کام کرنا چاہیے۔
انہوں نے اسلام کے امن اور محبت کے پیغام کو عالمی سطح پر فروغ دینے میں ڈاکٹر نائیک کی کوششوں کی مزید تعریف کی۔
ڈاکٹر نائیک نے اسلام کے حقیقی پیغام کو پھیلانے اور مسلم دنیا میں اتحاد کو فروغ دینے میں پاکستان کی کوششوں کو سراہا۔ انہوں نے کہا کہ میرا مشن اسلام کے حقیقی پیغام کو امن اور محبت کے مذہب کے طور پر اجاگر کرنا ہے۔
ڈاکٹر ذاکر نائیک کی کراچی آمد
ڈاکٹر ذاکرنائیک 10 روزہ دورے پرکل صبح کراچی پہنچیں گے، جہاں ان کی انتہائی سخت سکیورٹی انتظامات کیے گئے ہیں جس کے تحت ان کی سیکیورٹی ایس ایس یو کےحوالےکردی گئی ہے۔
2 اکتوبر کی دوپہرکراچی ائیرپورٹ پرگورنر، وزیراعلیٰ اور میئر کراچی ڈاکٹر ذاکر نائیک کا استقبال کریں گے، ان کی مفتی تقی عثمانی اور مفتی منیب الرحمان سے ملاقاتیں طے ہیں۔
4 اکتوبر کو ڈاکٹر ذاکر نائیک اہم سرکاری ادارے کا دورہ کریں گے اور 5 اکتوبر کو مزار قائد پر تقریب سے خطاب کریں گے، ڈاکٹر ذاکر کی 7 سے 10 اکتوبر تک نجی ملاقاتیں طے ہیں اور 11 اکتوبر کی صبح وہ کراچی سے لاہور روانہ ہوجائیں گے۔