صدر زرداری اور وزیراعظم شہباز شریف نے عالمی یوم سیاحت پر پیغام

صدرِ مملکت آصف علی زرداری نے عالمی یوم سیاحت پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ آج ہم عالمی یومِ سیاحت 2024 ’سیاحت اور امن‘ کے موضوع پر منا رہے ہیں۔ سیاحت قوموں کو جوڑنے کا ایک مؤثر ذریعہ ہے۔ سیاحت دنیا بھر میں متنوع ثقافتوں کے لوگوں کے درمیان افہام و تفہیم کو فروغ دیتی ہے۔ وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ آج پوری دنیا میں اقوام متحدہ کے تحت سیاحت کا عالمی دن منایا جا رہا ہے۔ اس سال سیاحت کے عالمی دن کا موضوع ’سیاحت اور امن‘ صحیح معنوں میں سیاحت کے ایک اہم پہلو کی عکاسی کرتا ہے۔

صدر زرداری نے کہا کہ سیاحت دنیا بھر میں امن، ہم آہنگی اور خیر سگالی کو فروغ دینے میں مدد کرتی ہے۔ پاکستان میں سیاحت کے بے پناہ مواقع موجود ہیں کیونکہ اسے شاندار مناظر، پہاڑوں اور چوٹیوں، وسیع صحراؤں اور خوبصورت ساحلی پٹی سے نوازا گیا ہے۔ خطے کا یہ حصہ ایک بھرپور تاریخی ورثہ رکھتا ہے اور وادی سندھ اور گندھارا کی تہذیبوں کا گہوارا بھی رہا ہے، جو پاکستان کو روحانی جستجو اور ثقافتی دریافت کے لیے ایک پرکشش مقام بناتا ہے۔
صدرِ مملکت نے کہا کہ پاکستان کی حقیقی سیاحتی استعداد کو اجاگر کرنے کی ضرورت ہے اور میں میڈیا پر زور دیتا ہوں کہ وہ اس سلسلے میں مثبت کردار ادا کرے۔ سیاحت آمدنی کا ایک اہم ذریعہ ہے، اور اس کی صلاحیت کو بڑھانے کے لیے ہمیں سڑکوں اور سیاحت کے بنیادی ڈھانچے کی ترقی کو ترجیح دینی چاہیے۔ سیاحوں کے لیے ضروری سہولیات میں اضافہ ان کی حوصلہ افزائی کرے گا تاکہ وہ ہمارے قدرتی مناظر اور مذہبی مقامات سے محظوظ ہو سکیں۔
صدر کا کہنا تھا کہ قابل رسائی ماحول بنا کر ہم زیادہ سے زیادہ سیاحوں کو اپنی طرف متوجہ کر سکتے ہیں جو ہماری معیشت کے لیے سودمند ہوگا۔ ہم اس عالمی یوم سیاحت 2024 کے موقع پر پاکستان کو سیاحت کا عالمی مرکز بنانے کے عزم کا اعادہ کرتے ہیں۔ دنیا بھر کے سیاح نہ صرف ہمارے خوبصورت مناظر، تاریخی اور مذہبی مقامات بلکہ ہمارے لوگوں کی پرتپاک مہمان نوازی سے بھی لطف اندوز ہو سکیں۔
صدر زردای نے کہا کہ ہم سیاحت کے ذریعے باہمی ہم آہنگی پیدا کرسکتے ہیں اور دنیا کو پُرامن بنانے میں اپنا حصہ ڈال سکتے ہیں۔
وزیراعظم شہباز شریف نے کہا کہ درحقیقت سیاحت دنیا بھر سے لوگوں کو آپس میں جوڑتی ہے اور اقوام اور متنوع ثقافتوں کے درمیان امن، ہم آہنگی کو فروغ دینے کے لیے ایک اہم محرک کا کردار ادا کرتی ہے۔ تیزی سے پھیلتی ہوئی کثیر الثقافتی دنیا میں سیاحت ایک متحرک شعبے کے طور پر ابھر رہی ہے۔ اقوام عالم نے عوامی روابط کو بڑھانے، غلط فہمیوں اور دقیانوسی تصورات کو دور کرنے اور سماجی تعامل کے ذریعے ایک مثبت شناخت کو فروغ دینے، تعلقات استوار کرنے اور جامع اقتصادی ترقی کو فروغ دینے کے لیے سیاحت کا فائدہ اٹھایا ہے۔
انہوں نے کہا کہ قدرت نے پاکستان کو دلکش مناظر، سرسبز میدانوں، دریاؤں، ندیوں اور پر شکوہ پہاڑی سلسلوں سے نوازا ہے۔ پاکستان مہرگڑھ، موہنجو داڑو، ہڑپہ اور گندھارا جیسی قدیم تہذیبوں کا مسکن ہے۔ انہی خصوصیات کی بنا پر ہمارے پاس سیاحت کی ترقی اور اسے پاکستان کے دور دراز علاقوں میں نچلی سطح پر معاش کی ترقی کے ساتھ منسلک کرنے کے حوالے سے بھرپور مواقع موجود ہیں۔
وزیراعظم نے کہا کہ ثقافتی تبادلوں کے ذریعے اقتصادی ترقی، روزگار کے مواقع پیدا کرنے اور امن کو فروغ دینے کے لیے سیاحت کا استعمال کیا جا سکتا ہے۔ ہماری نوجوان نسل بھی جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سیاحت کو فروغ دینے اور نئے کاروباری ماڈل تیار کرنے میں کلیدی کردار ادا کر سکتی ہے۔
شہباز شریف نے کہا کہ حکومت سیاحت کی صنعت میں کاروباری اقدامات کو فروغ دے رہی ہے۔ اس کے ذریعے پائیدار ترقی کے اہداف کے حصول کے لیے کسی بھی دوسری صنعت سے زیادہ معاونت فراہم کی جا رہی ہے۔ ہم سیاحوں کے لیے دوستانہ ویزا نظام لائے ہیں، جس کے تحت 126 ممالک کے سیاح بغیر کسی فیس کے فاسٹ ٹریک ویزا حاصل کر سکتے ہیں۔ مجھے یقین ہے کہ یہ فیصلہ سیاحت کے شعبے کے فروغ میں کلیدی کردار ادا کرے گا اور پاکستان میں سماجی و اقتصادی ترقی کی نئی راہیں کھولے گا۔
ان کا کہنا تھا کہ یہ امر بھی باعث اطمینان ہے کہ وفاق اور صوبے دونوں پاکستان کے تمام خطوں میں تفریح، مہم جوئی، مذہبی، ورثہ، کھیل، ماحولیات، جنگلی حیات اور ثقافتی سیاحت کے فروغ کے لیے قابل تحسین اقدامات کر رہے ہیں۔
وزیراعظم پاکستان نے کہا کہ آئیے ہم دنیا کے سامنے اپنی روایتی گرمجوشی اور مہمان نوازی کا مظاہرہ کرتے ہوئے پاکستان کو ایک اہم سیاحتی مقام کے طور پر فروغ دینے کے لیے مشترکہ طور پر کام کریں۔ ہم سب مل کر پائیدار سیاحت کوفروغ دے سکتے ہیں اور اپنی اگلی نسلوں کے لیے ایک روشن اور پرامن مستقبل تشکیل دے سکتے ہیں۔

اپنا تبصرہ بھیجیں