غزہ جیسے تنازعات حل کیے بغیر عالمی استحکام ممکن نہیں، وزیر دفاع خواجہ آصف

وزیر دفاع خواجہ محمد آصف کا کہنا ہے کہ غزہ جیسے تنازعات کے منصفانہ تصفیہ کے بغیر دنیا میں پائیدار امن و استحکام قائم نہیں کیا جاسکتا۔

اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی میں سمٹ آف دی فیوچر پلینری سیشن میں اپنے خطاب کے دوران خواجہ آصف نے سیکیورٹی چیلنجز سے نمٹنے کے لیے اجتماعی کوششوں پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سیکیورٹی مسائل ہماری آنے والی نسلوں کے ساتھ ساتھ دنیا میں پائیدار امن کے لیے بھی خطرہ ہیں۔
اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی مسلسل ناکامی کا حوالہ دیتے ہوئے، خواجہ آصف نے کہا کہ مزید مستقل ارکان کو شامل کرنے سے، جیسا کہ بھارت اور اس کے اتحادیوں نے مطالبہ کیا ہے، اس کے مفلوج ہونے کے امکانات کو بڑھا دے گا۔ اس کے بجائے انہوں نے سلامتی کونسل میں مزید غیر مستقل منتخب رکن ممالک کی شمولیت کی حمایت کی۔
وزیر دفاع خواجہ آصف نے زبردست طاقت کے تناؤ کو کم کرنے کے طریقے تلاش کرنے اور عمومی اور مکمل تخفیف اسلحہ کو فروغ دینے کے لیے ایک نیا اتفاق رائے پیدا کرنے کی ضرورت پر زور دیا جس میں جوہری تخفیف اسلحہ، عدم پھیلاؤ اور روایتی ہتھیاروں کے کنٹرول شامل ہیں۔
’اقوام متحدہ کے چارٹر میں تجویز کردہ اقدامات کو جموں و کشمیر کے تنازع سمیت نئے اور پرانے تنازعات کے حل کے لیے فعال کیا جانا چاہیے۔‘
وزیر دفاع خواجہ آصف نے کہا کہ اقوام متحدہ کے چارٹر میں تخلیق کردہ عالمی نظام کا ڈھانچہ غیر ریاستی اداروں کے ساتھ ریاستوں کی مساوات سے ختم نہیں ہونا چاہیے۔ ’یہ صرف ریاستوں کے فیصلوں اور اقدامات سے ممکن ہے کہ ہم اس بات کو یقینی بنائیں گے کہ آنے والی نسلیں امن، ترقی اور خوشحالی سے بھرپور مستقبل سے لطف اندوز ہوں۔‘
انہوں نے کہا کہ 100 سے زائد ترقی پذیر ممالک کو بہتر مواقع فراہم کرنے کے لیے عالمی نظام میں اصلاحات کی ضرورت ہے، ایک بین الاقوامی برادری کے طور پر ہمیں اپنی دنیا کے لیے ایک بہتر راستہ طے کرنے میں کردار ادا کرنا ہے۔
خواجہ آصف کا کہنا تھا کہ بین الاقوامی مالیاتی اداروں کو غریب ممالک کو قرضوں میں ریلیف فراہم کرنا چاہیے اور ساتھ ہی یہ ادارے ترقی پذیر ممالک سے مالی طور پر تعاون کریں۔
خواجہ آصف نے کہا کہ سمٹ آف دی فیوچر نہ صرف ایک نسل کو تبدیلی کا ایک موقع فراہم کرتی ہے بلکہ نئے جرات مندانہ حل کے عزم کا موقع فراہم کرتی ہے۔
’یہ بین الاقوامی میکنزم بنانے کا ایک موقع فراہم کرتا ہے جو 21 ویں صدی کی حقیقتوں کی بہتر عکاسی کرتا ہے اور حال اور مستقبل کے چیلنجوں اور مواقع کا جواب دے سکتا ہے۔‘
خواجہ آصف نے کہا کہ عالمی برادری کی حیثیت سے ہمارا اپنی دنیا کے لیے بہتر راستہ طے کرنے میں کردار ہے۔ ’اشتراک عمل سے ہم ایک محفوظ، زیادہ پرامن، انصاف پسند، مساوی، جامع، پائیدار، اور خوشحال مستقبل حاصل کر سکتے ہیں۔‘

اپنا تبصرہ بھیجیں