سائنس دانوں نے کاربن فائبر سے ایک انتہائی مضبوط اور کم وزن بیٹری بنائی ہے جس کے متعلق ان کا دعویٰ ہے کہ یہ برقی طیاروں کو چلانے کے لیے کافی ہے۔
دنیا کی سب سے طاقتورترین بیٹری قرار دی جانے والی اس بیٹری کے متعلق سوئیڈن کی چامرز یونیورسٹی آف ٹیکنالوجی سے تعلق رکھنے والی ٹیم کا کہنا تھا کہ یہ مٹیریل اتنا مضبوط ہے کہ اس کو وزن اٹھانے والے اسٹرکچر کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، یعنی اس مٹیریل کو وزن کم کرنے کے لیے سواریوں کے ڈیزائن میں شامل کیا جاسکتا ہے۔
تحقیق کی سربراہی کرنے والی سائنس دان رچا چوہدری کا کہنا تھا کہ سائنس دان کاربن فائبر سے ایک ایسی بیٹری بنانے میں کامیاب ہوگئے ہیں جو ایلومینیئم جتنی سخت ہے اور اتنی توانائی فراہم کرسکتی ہے کہ اس کو کمرشلی استعمال کیا جاسکتا ہے۔
اس جدید اسٹرکچرل بیٹری میں میں لیپ ٹاپ کا وزن نصف کرنے اور موبائل فونز کو کریڈٹ کارڈ کے برابر پتلا کر دینے کے ساتھ برقی گاڑیوں کے ڈرائیونگ دورانیے میں ایک چارجنگ کے بعد 70 فی صد تک اضافے کی صلاحیت ہے۔
اس جدید ڈیزائن کو پازیٹیو الیکٹروڈ میں ایلومینیئم فوائل کور کی جگہ لگایا گیا ہے۔ ان بیٹریوں میں لیتھیئم آئنزجزوی ٹھوس الیکٹرولائٹ سے منتقل کیے جاتے ہیں جو بیٹری سیل کی حفاظت میں اضافہ اور آگ لگنے کے خطرے کو کم کرتا ہے۔