پی ٹی آئی کے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری، سینیئر پارلیمانی رہنما کیا کہتے ہیں؟

پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین بیرسٹر گوہر، پارٹی رہنماؤں شیر افضل مروت، زین قریشی سمیت دیگر کو گزشتہ روز پارلیمنٹ ہاؤس سے گرفتار کیا گیا تھا۔ پارلیمنٹ ہاؤس سے اراکین کی گرفتاری پر جہاں تجزیہ کار تنقید کررہے ہیں تو وہیں حکمراں اتحاد کے رہنماؤں کی جانب سے بھی اس کی مذمت کی جارہی ہے، اور مطالبہ کیا جارہا ہے کہ اسپیکر اسمبلی سخت کارروائی کریں، پارلیمنٹ کا تقدس پامال کرنے کی کسی کو اجازت نہیں دی جاسکتی۔
سینیئر سیاسی رہنماؤں سے گفتگو کی اور سوال کیا کہ کیا اراکین اسمبلی کو اس طرح پارلیمنٹ سے گرفتار کرنا چاہیے؟

اراکین پارلیمنٹ کو جو حق حاصل ہے وہ انہیں نہیں دیا گیا، فاروق ستار
سینیئر سیاستدان اور ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی فاروق ستار نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کل جو واقعہ ہوا، کوئی بھی آئین اور قانون کو ماننے والا اس کی مذمت کرنے سے گریز نہیں کرے گا۔
انہوں نے کہاکہ اس طرح کسی بھی رکن پارلیمنٹ کو گرفتار نہیں کرنا چاہیے، اراکین پارلیمنٹ کو جو حق حاصل ہے وہ انہیں نہیں دیا گیا۔
فاروق ستار نے کہاکہ ہم دونوں طرف کے لوگوں کو کہنا چاہتے ہیں کہ اب اس معاملے کو ختم ہونا چاہیے، ہر روز کی لڑائی اچھی نہیں۔ کبھی ایک پارٹی تو کبھی دوسری کے ساتھ ایسا نہیں ہونا چاہیے، اس سلسلے کو رکنا چاہیے۔
کل کے واقعے سے پورے نظام کی تذلیل ہوئی، شفیق ترین
سینیئر سیاستدان و سابق سینیٹر شفیق ترین نے وی نیوز سے گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ کل کے واقعے سے صرف اراکین پارلیمنٹ کی نہیں پورے نظام کی تذلیل ہوئی ہے، حکومت اور پولیس کی جانب سے یہ بہت زیادتی کی گئی ہے جس کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ بطور سیاستدان ہم سب کو سوچنا چاہیے کہ ہم کس طرف جارہے ہیں، آج اگر اس سلسلے کو نہیں روکا جائے گا تو کل یہ لوگ اراکین پارلیمنٹ کی اس سے بھی زیادہ تذلیل کریں گے۔
پارلیمنٹ کے احاطے سے اراکین اسمبلی کی گرفتاری قابل مذمت ہے، نوید قمر
پاکستان پیپلز پارٹی (پی پی پی) کے رہنما نوید قمر نے کہاکہ کل جو اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ ہوا وہ آئین پاکستان اور اس پارلیمنٹ پر ایک سوالیہ نشان لگا دیتا ہے، پارلیمنٹ کے احاطے سے کسی بھی رکن کی گرفتاری کی جتنی مذمت کی جائے کم ہے۔
انہوں نے کہاکہ اب تو یہ لوگ اتنے طاقتور ہوگئے ہیں کہ انہوں نے پارلیمنٹ کے اندر سے اراکین پارلیمنٹ کی گرفتاری کی ہے۔
نوید قمر نے کہاکہ پولیس نے تمام حدیں پار کردی ہیں، اس عمل کے بعد کسی بھی قسم کی کارروائی کی توقع کی جا سکتی ہے، کیا ہم پارلیمنٹیرینز اب بھی اپنے آپ کو مکمل محفوظ سمجھتے ہیں؟ اس وقت پارٹیوں سے بالاتر ہوکر تمام اراکین پارلیمنٹ کو اس عمل کی مذمت کرنی چاہیے۔

کوئی بھی آئین و قانون سے بالاتر نہیں، سردار یوسف
نیوز نے مسلم لیگ ن کے رہنماؤں ڈاکٹر طارق فضل چوہدری اور حنیف عباسی سے بھی گفتگو کی اور سوال کیا کہ کیا وہ بھی ان گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہیں؟ تو انہوں نے کوئی جواب نہیں دیا جبکہ سینیئر ن لیگی رہنما سردار یوسف نے کہاکہ جو بھی آئین کی خلاف ورزی کرے اس کے خلاف کارروائی ہونی چاہیے، کوئی بھی آئین اور قانون سے بالاتر نہیں ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں