یوکرین کے شہر خارکیف پر روسی فضائی حملوں میں کم از کم 41 افراد زخمی ہو گئے ہیں۔
خارکیف کے سربراہ اولیہ سینی ہوبوف نے کہا کہ زخمی ہونے والوں میں پانچ بچے بھی شامل ہیں، انہوں نے ماسکو پر الزام عائد کیا کہ وہ جان بوجھ کر شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ تباہ ہونے والی عمارتوں میں ایک سپر مارکیٹ اور ایک اسپورٹس کمپلیکس بھی شامل ہے جہاں رہائشی روزانہ جاتے ہیں۔
یوکرین کے صدر ولادیمیر زیلنسکی نے ان حملوں کے تناظر میں کہا کہ روس ایک بار پھر خارکیف کو دہشت زدہ کر رہا ہے اور شہری بنیادی ڈھانچے کو نشانہ بنا رہا ہے۔
یوکرینی صدر نے ایک بار پھر اپنے مغربی اتحادیوں پر زور دیا کہ وہ یوکرین کو اپنے دفاع کے لیے ہر وہ چیز دیں جس کی اسے ضرورت ہے۔
خارکیف کے سربراہ اولیہ سینی ہوبوف نے کہا کہ کم از کم 10 مختلف روسی حملے ریکارڈ کیے گئے ہیں جن میں بیلسٹک میزائلوں کا استعمال بھی شامل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ کچھ علاقوں میں لوگ ملبے تلے دبے ہوسکتے ہیں اور امدادی کارروائیاں جاری ہیں۔
یہ حملہ یوکرین کی جانب سے روس میں اہداف کے خلاف رات بھر ڈرون حملوں کے ایک سلسلے کے بعد ہوا ہے، جہاں توانائی کی دو تنصیبات میں آگ لگ گئی تھی۔
روسی وزارت دفاع کے مطابق یوکرین کے 158 سے زائد ڈرون طیاروں نے دارالحکومت ماسکو سمیت ملک کے 15 علاقوں کو نشانہ بنایا۔