کمرشل جیٹ طیاروں کی مارکیٹ میں کئی دہائیوں سے صرف مغربی طیارہ ساز کمپنیاں ایئربس اور بوئنگ ہی چھائی ہوئی ہیں، دنیا کی کوئی بھی کمپنی آج تک ان دونوں کے مقابل نہ آسکی، لیکن اب وقت بدل چکا ہے، چین کی طیارہ ساز کمپنی ‘کومیک‘ ایئر بس اور بوئنگ کو ٹکر دینے کے لیے مکمل طور پر تیار اور پرعزم ہے۔
کومیک کمپنی اپنے سی۔919 مسافر طیاروں کے ساتھ گزشتہ برس مئی میں طیارہ سازی کی مارکیٹ میں داخل ہوئی تھی جس کے 7 طیارے چینی فضائی کمپنی چائنا ایسٹرن اڑا رہی ہے اور گزشتہ روز چین کی مزید 2 ایئرلائنز کو اس کمپنی کے تیار کردہ سی۔919 طیارے مل گئے ہیں۔
طیارہ سازی کی شعبے میں کومیک تیزی سے اوپر آرہی ہے۔ چین کی 3 بڑی سرکاری ایئرلائنز میں سے ہر ایک نے کومیک کو 100 مسافر طیاروں کا آرڈر دیا ہے جبکہ مجموعی طور پر کومیک کو اب تک ایک ہزار سے زیادہ مسافر طیاروں کے آرڈر مل چکے ہیں۔
کومیک کے تیار کردہ سی۔919 طیارے میں مسافروں کے لیے 192 نشستیں ہیں اور یہ بوئنگ میکس 737 اور ایئربس 320 نیو طیاروں کی کیٹگری میں آتا ہے۔ کومیک نے محض ایک سال کے دوران اپنے طیاروں کی فروخت اور ان کی پیداوار کے منصوبوں میں اضافہ کیا ہے۔ کومیک اب دیگر ممالک اور انٹرنیشنل ایئرلائنز کو بھی اپنے طیارے فروخت کر رہی ہے جن میں بطور خاص جنوب مشرقی ایشائی ممالک اور سعودی عرب شامل ہیں۔
کومیک کا کہنا ہے کہ کمپنی اب بڑے سائز کے مسافر طیارے بنانے پر بھی توجہ دے رہی ہے اور 2030 تک سالانہ ایک سو طیارے بنانے کی صلاحیت حاصل کر لے گی، جبکہ 2035 تک اس کی پیداوار ایک ہزار سے طیاروں سے بھی تجاوز کر جائے گی۔
مسافر طیاروں کی طلب اور رسد میں بڑھتا ہوا فرق اور بوئنگ طیاروں میں تسلسل سے پیش آنے والے مسائل نے ان بڑی کمپنیوں کے تیارکردہ طیاروں میں کیے جانے والے حفاظتی انتظامات پر کئی سوال کھڑے کردیے ہیں۔ دوسری جانب، کئی دہائیوں سے اس صنعت پر قابض کمپنیوں کی پیداواری صلاحیت پر بھی کئی سوال اٹھائے گئے ہیں۔
گزشتہ برس ایئر بس نے مختلف ایئرلائنز کو 735 کمرشل طیارے فراہم کیے تھے، جبکہ کومیک اگلی ایک دہائی میں سالانہ ایک ہزار طیاروں کی پیداوار اور فراہمی کے لیے مکمل طور پر تیار اور پرعزم ہے۔ کومیک کی بڑھتی ہوئی پیداواری صلاحیت اور معیار نے ایئربس اور بوئنگ کے لیے واقعی خطرے کی گھنٹی بجا دی ہے۔