دبئی.جیولن سپر اسٹار ارشد ندیم نے ملک کا پہلا انفرادی گولڈ میڈل حاصل کیا، یہ 32 سال میں کسی بھی رنگ کا پہلا اور 40 سال میں پہلا گولڈ میڈل ہے۔
27 سالہ اولمپیئن نے دنیا بھر میں تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کردیا۔اس کا 92.97m کا زبردست تھرو جس نے اولمپک ریکارڈ کو توڑ دیا، اچھی خبروں کی پیاسی قوم کے لیے مشہور کا باعث بن گیا۔ پاکستان کو 40 سال بعد یہ خوشی کا لمحہ ملا ہے۔ 14 اگست کی تقریبات سے یہ دوہرا لطف بن گیا ہے۔ یاسر امتیاز اعوان (بانی ممبر پاکستان تحریک انصاف مڈل ایسٹ، سابق صدر پی ٹی آئی متحدہ عرب امارات، صدر READ پاکستان (UAE چیپٹر) نے ارشد ندیم کو پاکستان کے لیے گولڈ میڈل لانے اور تمام پاکستانیوں کا سر فخر سے بلند کرنے پر مبارکباد دی۔ بلاشبہ ارشد کی محنت رنگ لائی۔ یاسر اعوان نے کہا کہ یہ اولمپیئن چیمپئن اور لیجنڈ کی صحیح تعریف ہے۔ انہوں نے مزید کہا کہ ارشد نے قومی ہیرو کے طور پر اپنی حیثیت کو مستحکم کیا ہے اور اب وہ کھیلوں میں بہترین کارکردگی کی نمائندگی کرنے والے آئیکن ہیں۔
ارشد کا میاں چنوں میں شاندار استقبال کیا گیا، جس سے وہ تعلق رکھتے تھے۔ وہ ماں کو گلے لگانے سے پہلے ہی اس کے قدموں میں گر گیا، یہ کیسا لمحہ تھا، ہر آنکھ خوشی سے لبریز تھی، فتح کے آنسو، اتحاد کے آنسو۔ یاسر اعوان نے کہا کہ موجودہ حکومت کی جانب سے ارشد ندیم کو ملک کے دوسرے اعلیٰ ترین سول ایوارڈ ہلال امتیاز سے نوازنا ایک اچھا اقدام ہے۔ یہ پاکستان کے نوجوان کھلاڑیوں کے لیے حوصلہ افزا ہوگا۔ارشد ندیم کے ساتھ ساتھ ان کے کوچ سلمان بٹ کو بھی سول ایوارڈ دیا جانا چاہیے، وہ بھی اسی اعزاز کے مستحق ہیں۔