امیر جماعت اسلامی حافظ نعیم الرحمان نے کہا ہے کہ دھرنے سے جماعت اسلامی کااپنا کوئی ذاتی مفاد نہیں تھا۔ دھرنےکامقصدعوام کےمسائل کی نشاندہی تھی۔
غریب عوام مہنگائی کےبوجھ تلے دب گیا۔ آئی پی پیز سے معاہد ے 1994میں پیپلزپارٹی کے دور سے شروع ہوئے۔ ہم نے آئینی طریقے سے عوامی عدالت کا انتخاب کیا۔
معاہدے میں لکھا گیا ہے کہ آئی پی پیز پرنظرثانی کی جائے گی۔
معاہدے میں بجلی کی قیمتوں میں کمی کی بات شامل ہے۔ آئی ایم ایف کی غلامی کے نظام کو چیلنج کریں گے۔