اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کی تھی جو ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن عدالت نے خارج کردی۔
تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے چیئرمین اور سابق وزیراعظم عمران خان کے چیف آف اسٹاف شہباز گل کو آج بروز جمعہ 12 اگست کو اسلام آباد جج عمر شبیر کی مجسٹریٹ عدالت میں پیش کیا گیا۔ شہباز گل کو تھانہ کوہسار کی پولیس نے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن کورٹ کے روبرو پیش کیا۔
دلائل کے آغاز میں پولیس حکام کی جانب سے ایک بار پھر شہباز گل کے مزید جسمانی ریمانڈ کی استدعا کی گئی۔ تفتیشی افسر نے کہا کہ ایک موبائل گاڑی میں رہ گیا تھا، دوسرا شہباز گل کے پاس تھا، آڈیو پروگرام کی سی ڈی حاصل کرلی جو میچ کرگئی ہے۔
عدالت نے تفتیشی کی استدعا مسترد کرتے ہوئے تحریری حکم نامے میں کہا کہ ملزم پہلے ہی اعتراف کرچکا کہ اس کا موبائل ڈرائیور کے پاس ہے، پولیس نے ڈرائیور اور اہل خانہ کے خلاف مقدمہ درج کر رکھا ہے۔ صرف موبائل برآمدگی کیلئے مزید جسمانی ریمانڈ مانگنا درست نہیں۔
شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کیخلاف نظرثانی اپیل
دوسری جانب اسلام آباد پولیس نے شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کی استدعا مسترد کرنے کے خلاف نظرثانی اپیل دائر کردی۔
پولیس کی جانب سے نظرثانی کی اپیل پراسیکیوٹر رانا حسن عباس نے دائر کی، جس میں مؤقف پیش کیا گیا ہے کہ ملزم شہباز گل سے مزید تفتیش کے لیے جسمانی ریمانڈ درکار ہے، جوڈیشل مجسٹریٹ کا حکم نامہ معطل کرکے مزید جسمانی ریمانڈ دیا جائے۔
ایڈیشنل سیشن جج عدنان خان نے محفوظ فیصلہ سنا دیا، اور شہباز گل کے جسمانی ریمانڈ کیخلاف نظر ثانی اپیل خارج کردی۔
