اسٹیٹ بینک نے عوام کو جعلی کالز اور پیغامات پر ذاتی معلومات فراہم نہ کرنے کی ہدایت کی ہے۔
جعلی کالز اور پیغامات کے حوالے سے اسٹیٹ بینک نے عوام کے لئے اہم ہدایات پرمبنی بیان جاری کیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ بینک دولتِ پاکستان اور پاکستان بینکس ایسوسی ایشن کی طرف سے صارفی آگاہی پیغامات، پریس ریلیزوں وغیرہ کے ذریعے عوام النّاس کو مسلسل یہ ہدایات کی جارہی ہیں کہ وہ ٹیلی فون یا واٹس ایپ کالز پر خود کو اسٹیٹ بینک، بینکوں یا کسی اور ایجنسی کے نمائندے ظاہر کرنے والوں کو اپنی ذاتی یا بینکاری معلومات فراہم نہ کریں۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ ہمارے علم میں یہ بات آئی ہے کہ جعلساز عناصر اسٹیٹ بینک کا لوگو(logo) استعمال کرکے عوام کو واٹس ایپ کے ذریعے یہ پیغامات دے رہے ہیں کہ اسٹیٹ بینک نے ان کے کوائف کی تصدیق نہ ہونے پر اُن کا اے ٹی ایم کارڈ یا بینک اکاؤنٹ بلاک کردیا ہے۔
اسٹیٹ بینک کے مطابق جعلی کالز کے ذریعے تصدیق یا اَن بلاک کرنے کے لیے صارفین کو یا تو اس نمبر پر کال کرنے کے لیے کہا جاتا ہے جہاں سے پیغام موصول ہوا یا پھر پیغام میں موجود کسی مخصوص نمبر پر۔
اسٹیٹ بینک کا کہنا ہے کہ عوام کو مطلع کیا جاتا ہے کہ یہ پیغامات اسٹیٹ بینک کی جانب سے جاری نہیں کیے جارہے ہیں، اور نہ ہی صارفین کے ادائیگی کارڈ (اے ٹی ایم، کریڈٹ کارڈز) کو بلاک/ اَن بلاک اور بینکاری صارفین کی تصدیق سے اسٹیٹ بینک کا کوئی تعلق ہے۔
اسٹیٹ بینک کی جانب سے کہا گیا ہے کہ عوام کو ایک مرتبہ پھر یہ یاد دہانی کرائی جاتی ہے کہ وہ ایسی کالز اور پیغامات کا جواب دینے یا غیرمصدقہ ویب سائٹس کو کلک کرنے کے حوالے سے محتاط رہیں اور ایسے افراد کو اپنے ذاتی یا مالی کوائف دینے سے گریز کریں۔
اسٹیٹ بینک نے مزید کہا ہے کہ عوام کو یہ ہدایت کی جاتی ہے کہ وہ کسی بھی قسم کے ابہام کی صورت میں اپنے بینکوں کی مخصوص ہیلپ لائنز پر کال کرکے ایسی کالز، پیغامات اور ویب سائٹس کے لنکس کی تفصیلات متعلقہ بینکوں یا متعلقہ اتھارٹی جیسے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی (پی ٹی اے) اور وفاقی تحقیقاتی ادارہ (ایف آئی اے) کو فراہم کریں
