ملک بھر میں انٹرنیٹ سروسز کیوں متاثر ہیں؟

پاکستان کے مختلف شہروں میں انٹرنیٹ کنیکٹیویٹی کے سنگین مسائل نے صارفین کو مشکلات میں ڈال دیا ہے۔
شہریوں کا کہنا ہے کہ گزشتہ کئی دنوں سے ڈیٹا سروسز نہ صرف سست روی کا شکار ہیں بلکہ بعض علاقوں میں مکمل طور پر بند بھی رہتی ہیں۔

کراچی، پشاور، کوئٹہ اور لاہور سمیت کئی شہروں سے صارفین نے شکایات کی ہیں کہ فائل اپ لوڈ یا ویڈیو کال جیسی سروسز مسلسل متاثر ہو رہی ہیں۔

کراچی سے تعلق رکھنے والے صارفین کا کہنا ہے کہ اولڈ سٹی ایریا اور کورٹ روڈ کے آس پاس نیٹ ورک بالکل بند رہتا ہے جب کہ پوش علاقوں میں بھی وائی فائی پر فائل بھیجنے میں مسائل پیش آ رہے ہیں۔

پشاور کے شہریوں نے بھی اسی نوعیت کے مسائل رپورٹ کیے ہیں۔ مختلف صارفین کے مطابق پورے شہر میں ڈیٹا بار بار ڈسکنیکٹ ہو جاتا ہے جس کی وجہ سے آن لائن کام یا کلاسز متاثر ہو رہی ہیں۔
کوئٹہ کے علاقوں بروری روڈ اور اے ون سٹی فیز 1 میں بھی انٹرنیٹ نہ ہونے کے باعث شہریوں کو مشکلات درپیش ہیں جبکہ اسلام آباد کے پی ڈبلیو ڈی، میڈیا ٹاؤن اور بحریہ ٹاؤن کے رہائشی بھی یہی شکایات کر رہے ہیں۔

لاہور میں بھی صورتحال بہتر نہیں۔ ماڈل ٹاؤن سمیت کئی علاقوں میں انٹرنیٹ سروسز کی بندش نے صارفین کو شدید متاثر کیا ہے۔ ایک صارف کے مطابق کبھی نیٹ ورک چلتا ہے اور کبھی بالکل ختم ہو جاتا ہے جس کے باعث کام کرنا تقریباً ناممکن ہوچکا ہے۔
اس حوالے سے پاکستان ٹیلی کمیونیکیشن اتھارٹی کا کہنا تھا کہ اس نے سال 2025 کی تیسری سہ ماہی (جولائی تا ستمبر) کے دوران ملک کے مختلف شہروں اور شاہراہوں پر موبائل کمپنیوں کی سروس کا جائزہ لیا۔ اتھاارٹی کا کہنا ہے کہ یہ سروے عوام کو بہتر سروس فراہم کرنے کے مقصد سے کیا گیا۔

سروے کے نتائج کے مطابق زیادہ تر موبائل کمپنیوں کی انٹرنیٹ اسپیڈ اور ڈیٹا سروسز مجموعی طور پر بہتر رہیں لیکن کئی شہروں میں کال کے معیار اور وائس سروس میں مسائل دیکھے گئے۔

بعض علاقوں میں کال منقطع ہونا، آواز میں تاخیر یا سگنل کی کمزوری جیسے مسائل سامنے آئے۔
پی ٹی اے کا مزید کہنا تھا کہ پی ٹی اے نے موبائل کمپنیوں کو ہدایت کی ہے کہ وہ ان کمزوریوں کو دور کرنے کے لیے فوری اقدامات کریں تاکہ صارفین کو بہتر نیٹ ورک کوریج، صاف آواز اور تیز رفتار انٹرنیٹ فراہم کیا جا سکے۔

اتھارٹی کا کہنا ہے کہ عوام کو معیاری سروس فراہم کرنا کمپنیوں کی اولین ذمہ داری ہے اور اتھارٹی اس حوالے سے باقاعدہ نگرانی جاری رکھے گی۔

ٹیلی کام ماہرین کے مطابق انٹرنیٹ سروسز میں خلل کی ایک بڑی وجہ ملک میں بڑھتا ہوا نیٹ ورک لوڈ اور انفراسٹرکچر کی کمزوری ہے جبکہ بعض علاقوں میں فائبر لائنز کی مرمت اور پاور فالٹس بھی مسائل کو بڑھا رہے ہیں۔
ماہرین نے تجویز دی ہے کہ حکومت اور نیٹ ورک کمپنیز کو فوری طور پر ڈیٹا بیس اسٹرکچر کو اپ گریڈ کرنے اور علاقائی ٹیموں کو فعال کرنے کی ضرورت ہے تاکہ انٹرنیٹ پر انحصار کرنے والے صارفین کو مسلسل دشواریوں سے نجات مل سکے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں