ایئر انڈیا کا طیارہ پرواز بھرتے ہی کریش کرگیا، 242 مسافروں سمیت متعدد ہلاکتوں کا خدشہ

احمد آباد سے لندن کے لیے روانہ ہونے والا ایئر انڈیا کا مسافر بردار طیارہ، میگھانی کے علاقے میں ہوائی اڈے کے قریب حادثے کا شکار ہوگیا۔ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ ڈریملائنر 787 تھا۔

بھارتی شہری ہوا بازی کے ڈائریکٹوریٹ (DGCA) کے مطابق، طیارے میں کل 242 افراد سوار تھے، جن میں 2 پائلٹ اور 10 کیبن کریو کے ارکان شامل تھے۔

رائٹرز نے اپنی رپورٹ میں بتایا کہ طیارے میں 169 بھارتی، 53 برطانوی، 7 پرتگالی اور 1 کینیڈین شہری سوار تھے۔

طیارے کی کمان کیپٹن سمیٹ سبھروال کے پاس تھی جبکہ فرسٹ آفیسر کلاِیو کنڈر معاون پائلٹ کے فرائض انجام دے رہے تھے۔ حادثے کی وجوہات جاننے کے لیے تحقیقات کا آغاز کردیا گیا ہے۔
قومی ڈیزاسٹر ریسپانس فورس (NDRF) کے ترجمان کے مطابق، جائے حادثہ پر امدادی کارروائیوں کے لیے گاندھی نگر سے این ڈی آر ایف کی 3 ٹیمیں روانہ کردی گئی ہیں، جن میں مجموعی طور پر 90 اہلکار شامل ہیں۔ ان کے علاوہ مزید 3 ٹیمیں ودودرا سے روانہ کی جا رہی ہیں تاکہ امدادی سرگرمیوں کو مؤثر بنایا جا سکے۔

بھارتی میڈیا کے مطابق طیارہ مکمل ایندھن کے ساتھ روانہ ہوا تھا کیونکہ اسے طویل فاصلے تک سفر کرنا تھا۔ حادثے کی جگہ پر امدادی کارروائیاں جاری ہیں تاہم حادثے کی اصل وجہ ابھی تک معلوم نہیں ہوسکی ہے۔

ایئر انڈیا نے بھی حادثے کی تصدیق کرتے ہوئے کہا کہ ہے کہ حادثے سے متعلق تفصیلات جمع کی جارہی ہیں۔

فلائٹ ٹریکنگ ویب سائٹ Flightradar24 کے مطابق، ایئر انڈیا کی پرواز کا سگنل صبح 10:08 بجے (مقامی وقت) یعنی پاکستانی وقت کے مطابق 9:48 بجے 625 فٹ کی بلندی پر کھو گیا۔ یہ واقعہ سردار ولبھ بھائی پٹیل انٹرنیشنل ایئرپورٹ سے پرواز بھرنے کے ایک منٹ سے بھی کم وقت کے اندر پیش آیا۔

ماہرین کا کہنا ہے کہ اتنی کم بلندی پر سگنل کا اچانک غائب ہوجانا کسی ممکنہ تکنیکی خرابی یا ہنگامی صورتحال کی طرف اشارہ کرسکتا ہے۔

حادثے کے مقام پر گہرے دھوئیں کے بادل نظر آئے اور فوری طور پر ریسکیو ٹیمیں، فائر بریگیڈ اور پولیس جائے وقوعہ پر پہنچ گئیں ہیں۔ واقعے کے بعد سڑکیں بند کرکے علاقے کو محفوظ بنایا گیا۔ ابتدائی رپورٹس میں کسی جانی نقصان کی تصدیق ابھی نہیں ہوئی۔ تاہم حادثے کی مکمل تفتیش جاری ہے۔

واضح رہے کہ طیارے حادثے کے فوری بعد بوئنگ کمپنی کے شیئرز میں 4 فیصد سے زائد کی نمایاں کمی ریکارڈ کی گئی۔ حادثے کا شکار ہونے والا طیارہ بوئنگ کمپنی کا 787 ماڈل تھا، جس کی وجہ سے سرمایہ کاروں میں تشویش کی لہر دوڑ گئی ہے۔ مارکیٹ تجزیہ کاروں کے مطابق، طیارے کے ماڈل اور کمپنی کی ساکھ کے پیش نظر اس واقعے کے بوئنگ پر ممکنہ اثرات کا جائزہ لیا جا رہا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں