اب برطانیہ پاکستان سے 4 کے بجائے 5 گھنٹے پیچھے ہوگیا، مگر کیسے؟

موسم سرما کی آمد کے ساتھ ہی برطانیہ میں ایک بار پھر گھڑیوں کی سوئیوں کو ایک گھنٹہ پیچھے کردیا گیا ہے۔
غیرملکی میڈیا کے مطابق، 27 اکتوبر بروز اتوار برطانیہ میں برٹس سمر ٹائم (بی ایس ٹی) کو گرین وچ مین ٹائم (جی ایم ٹی) میں تبدیل کردیا گیا ہے جس کی بنیادی مقصد دن کی روشنی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کرنا ہے کیونکہ سردیوں میں دن چھوٹے ہوجاتے ہیں۔
برطانیہ کے علاوہ نیوزی لینڈ، پیراگوئے، یورپی یونین کے تمام 27 ممالک اور امریکا سمیت دنیا کے 70 ممالک ہر سال وقت میں ایک گھنٹہ تبدیلی کرتے ہیں تاکہ دن کا دورانیہ بڑھا کر سورج کی روشنی کو زیادہ سے زیادہ استعمال کیا جاسکے۔
دن کے اوقات بڑھانے کے لیے وقت میں تبدیلی کو سب سے پہلے برطانیہ میں ’سمر ٹائم ایکٹ 1916‘ کے ذریعے متعارف کرایا گیا۔ وقت میں تبدیلی کا خیال سب سے پہلے ایڈورڈین بلڈر ولیم ولیٹ نے پیش کیا تاہم اس سے پہلے کے ان کے تصور کو عملی جامہ پہنایا جاتا وہ دنیا فانی سے کوچ کرگئے۔
بعد ازاں، جنگ عظیم اول کے دوران اس تصور کو عملی جامہ پہنایا گیا اور وقت کو ایک گھنٹہ پیچھے کیا گیا جس کا مقصد کوئلے کی کھپت کو کم کرنا تھا۔ دلچسپ طور پر، امریکی سائنس دان اور مصنف بینجمن فرینکلن نے بھی ایسا ہی تصور 1784 میں پیش کیا تھا اور کہا تھا کہ طلوع آفتاب کے وقت اٹھ کر موم بتی کے استعمال کو کم کیا جاسکتا ہے۔

اپنا تبصرہ بھیجیں